Friday, August 19, 2011

::::|| VU ||:::: ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے





ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
آئے تو سہی، بر سرِ الزام ہی آئے

حیراں ہیں، لب بستہ ہیں، دلگیر ہیں غنچے
خوشبو کی زبانی، تیرا پیغام ہی آئے

لمحاتِ مسرت ہیں تصور سے گریزاں
یاد آئے ہیں جب بھی غم و آلام ہی آئے

تاروں سے سجا لیں گے، راہِ شہرِ تمنا
مقدور نہیں صبح، چلو شام ہی آئے

یادوں کے، وفاؤں کے، عقیدوں کے، غموں کے
کام آئے جو دنیا میں تو اصنام ہی آئے

کیا راہ بدلنے کا گلہ ہمسفروں سے
جس راہ سے چلے تیرے در و بام ہی آئے


تھک ہار کے بیٹھے ہیں سرِ کُوئے تمنا
کام آئے تو پھر جذبئہ ناکام ہی آئے

باقی نہ رہے ساکھ ادا دشتِ جنوں کی
دل میں اگر اندیشئہ انجام ہی آئے
۔

--











"kisi ko apni Safai byan na kro
Q K jo tumko Pasand krta hy usko Safai ki zrurat nhi
or jo tumse Nafrat krta hy
wo kbi Yaqin nhi kre ga!!!"
**Hazrat ALI (R.A)**



--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.VusCool.com
and www.VUGuys.com
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en

No comments:

Post a Comment