Wednesday, September 28, 2011

::::|| VU ||:::: JazaKallah



--


     4g.gif

-----        -----


--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.VusCool.com
and www.VUGuys.com
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en

::::|| VU ||:::: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ


حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ

 

عبد الله بن عباس بن عبد المطلب بن هاشم بن عبد مناف

آپ کی کنیت ابن عباس اور آپ کا لقب حبر الامۃ ہے۔ آپ کو "ترجمان القرآن" بھی کہا جاتا ہے۔

 

آپ کی پیدائش ہجرتِ نبوی سے تین سال قبل کی ہے۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت آپ (رضی اللہ عنہ) کی عمر چودہ یا پندرہ برس تھی۔

حضرت عبداللہ بن عباس امت مسلمہ کے بہترین افراد میں سے اور نامور فقیہہ و عالم تھے۔ آپ (رضی اللہ عنہ) کی فقاہت کے لیے خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خاص دعا فرمائی تھی۔

چنانچہ سیدنا عبداللہ بن عباس (رضی اللہ عنہ) بیان کرتے ہیں کہ ۔۔۔

نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء گئے تو میں نے آپ کے لیے وضو کا پانی رکھ دیا۔ جب آپ باہر تشریف لائے تو فرمایا : یہ کس نے رکھا ہے ؟

جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتلایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی :

اللَّهُمَّ فَقِّهْهُ فِي الدِّينِ

اے اللہ ! اسے دین کی سوجھ بوجھ عطا فرما۔

صحیح بخاری ، کتاب الوضوء : آن لائن ربط

ونیز آپ رضی اللہ عنہ مزید فرماتے ہیں ۔۔۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے سینے سے چمٹاتے ہوئے یہ دعا فرمائی :

اللَّهُمَّ عَلِّمْهُ الْحِكْمَةَ وَتَأْوِيلَ الْكِتَابِ

یا اللہ ! اسے دین کی حکمت اور کتاب اللہ کا علم عطا فرما۔

سنن ابن ماجہ ، فضائل اصحاب الرسول : آن لائن ربط

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کا نتیجہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کو علم و حکمت سے منور فرما دیا تھا۔ اسی سبب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ان کو بڑے بڑے صحابہ کرام (رضی اللہ عنہم) کے ساتھ اپنے قریب بٹھایا کرتے تھے اور مشکل مسائل میں ان سے رائے لیا کرتے تھے اور ان کی رائے کو اہمیت بھی دیا کرتے تھے۔ چنانچہ سورۃ "النصر (110)" کے متعلق ان کی رائے کو قبول کیا گیا اور عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میری بھی یہی رائے ہے۔

کئی برحق وجوہات کی بنا پر حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کو "امام المفسرین" بھی کہا جاتا ہے۔ تفسیر القرآن کے معاملے میں سب سے زیادہ روایات آپ ہی سے مروی ہیں۔ البتہ ان سے جو روایات مروی ہیں ، ان کا ایک بڑا حصہ ضعیف بھی ہے لہذا اُن کی روایات سے استفادہ کی خاطر انہیں اصولِ حدیث کی شرائط پر جانچنا بہت ضروری ہے۔

زبانِ عربی کی ایک تفسیرِ قرآن " تنویر المقباس فی تفسير ابن عباسکو آج کل عموماً "تفسیر ابن عباس" کہا اور سمجھا جاتا ہے ، لیکن حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی طرف اس کی نسبت درست نہیں کیونکہ یہ کتاب ۔۔۔

محمد بن مروان السدی عن محمد بن السائب الکلبی عن ابی صالح عن ابن عباس

کی سند سے مروی ہے جسے محدثین نے "سلسلۃ الکذب (جھوٹ کا سلسلہ)" قرار دیا ہے لہذا اس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ اپنی معروف کتاب "الاتقان" ، جلد دوم ، صفحہ نمبر 189 پر لکھتے ہیں :

محمد بن مروان اگر اس سند (عن کلبی عن ابی صالح عن ابن عباس) سے روایت کرے تو یہ پوری سند "سلسلۃ الکذب (جھوٹ کا سلسلہ)" کہلاتی ہے۔

اسی طرح ۔۔۔

امام ابو حاتم رحمۃ اللہ اپنی کتاب "الجرح و التعدیل" ، جلد اول ، صفحہ 36 پر لکھتے ہیں :

سفیان ثوری رحمۃ اللہ نے کہا کہ محمد بن السائب الکلبی اگر اس سند عن ابی صالح عن ابن عباس سے روایت کرے تو حدیث نہیں لی جائے گی کہ یہ سند جھوٹی ہے۔

آخری عمر میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی بینائی ختم ہو گئی تھی اور آپ 71 سال کی عمر پا کر طائف میں سن 68 ھجری میں فوت ہوئے۔ آپ سے صحابہ اور تابعین کی ایک بڑی جماعت نے حدیث روایت کی ہے۔

--

Remember Me In Prayers

Aadi Khan

Subcribe E-Mail Click Here
Subcribe SMS Click Here
Join UOFace Book
Visit Website Click Here


--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.VusCool.com
and www.VUGuys.com
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en

::::|| VU ||:::: MashAllah.............



--


     4g.gif

-----        -----


--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.VusCool.com
and www.VUGuys.com
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en

::::|| VU ||:::: صحابہ سے حسنِ ظن - حنفی موقف


صحابہ سے حسنِ ظن - حنفی موقف

 

حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تصانیف میں ایک کتاب "الفقہ الاکبر" کو بھی شمار کیا جاتا ہے۔

اس کتاب میں آپ علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں :

نتولاهم جميعا ولا نذكر الصحابة

ملا علی قاری رحمۃ اللہ اس کی شرح میں فرماتے ہیں کہ ایک نسخہ میں آخری الفاظ یوں ہیں :

ولا نذكر أحداً من اصحاب رسول الله صلي الله عليه وسلم إلالخير

ہم سب صحابہ (رضی اللہ عنہم) سے محبت کرتے ہیں اور کسی بھی صحابی کا ذکر بھلائی کے علاوہ نہیں کرتے۔

ملا علی قاری رحمۃ اللہ اس کی شرح میں مزید لکھتے ہیں :

یعنی گو کہ بعض صحابہ سے صورۃ شر صادر ہوا ہے مگر وہ کسی فساد یا عناد کے نتیجہ میں نہ تھا بلکہ اجتہاد کی بنا پر ایسا ہوا اور ان کا شر سے رجوع بہتر انجام کی طرف تھا ، ان سے حسن ظن کا یہی تقاضا ہے۔

بحوالہ : شرح الفقہ الاکبر ، ص:71

الفقہ الاکبر کے ایک اور شارح علامہ ابوالمنتہی احمد بن محمد المغنی ساوی لکھتے ہیں :

اہل السنۃ و الجماعۃ کا عقیدہ یہ ہے کہ تمام صحابہ کرام (رضوان اللہ عنہم اجمعین) کی تعظیم و تکریم کی جائے اور ان کی اسی طرح تعریف کی جائے جیسے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کی ہے۔

بحوالہ : شرح الفقہ الاکبر ، مطبوعہ مجموعۃ الرسائل السبعۃ حیدرآباد دکن - 1948ء

امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے عقیدہ و عمل کے ترجمان امام ابوجعفر احمد بن محمد طحاوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی مشہور کتاب "العقیدہ الطحاویۃ" میں لکھا ہے :

ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم سے محبت کرتے ہیں، ان میں سے نہ کسی ایک کی محبت میں افراط کا شکار ہیں اور نہ ہی کسی سے براءت کا اظہار کرتے ہیں۔ اور جو ان سے بغض رکھتا ہے اور خیر کے علاوہ ان کا ذکر کرتا ہے ہم اس سے بغض رکھتے ہیں اور ہم ان کا ذکر صرف بھلائی سے کرتے ہیں۔ ان سے محبت دین و ایمان اور احسان ہے اور ان سے بغض کفر و نفاق اور سرکشی ہے۔

بحوالہ : شرح العقیدہ الطحاویۃ ، ص:467


--

Remember Me In Prayers

Aadi Khan

Subcribe E-Mail Click Here
Subcribe SMS Click Here
Join UOFace Book
Visit Website Click Here


--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.VusCool.com
and www.VUGuys.com
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en