Sunday, March 6, 2011

Re: ::::|| VU ||:::: دنیا اور اہلِ دینا

jazakaAllah

2011/3/3 MOAAZ SIDDIQ <moaaz.pk@gmail.com>

محمد بن رافع  رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں

میں شام کے ایک شہر سے آ رہا تھا راستہ میں ایک نو جوان کو دیکھا کہ اون کا جبہ پہنے ہوئے ہے ہاتھ میں لاٹھی ہے

میں نے پو چھا  کہاں کا ارادہ ہے؟ کہا میں نہیں جانتا۔

پھر پوچھا کہاں سے آرہے ہو کہا خبر نہیں۔

اسکی ان باتوں سے میں نے سمجھا کہ پاگل ہے ۔

پھر میں نے پوچھا تجھے کس نے پیدا کیا ؟ یہ سنتے ہی اسکا رنگ زرد پڑ گیا جیسے کسی نے زعفران سے رنگ دیا ہو،کہا مجھے ایسی ذات نے پیدا کیا ہے جس کی شان یہ ہے ساتھ  اس نے اپنے زرد ہوتے ہوئے چہرے کی طرف اشارہ کیا۔

 

میں نے کہا تو گھبرا نہیں میں تیرا بھائی ہوں ،مجھ سے تنگ نہ ہو،کہنے لگا اس ذات کی قسم  اگر مجھ کو لوگوں سے الگ رہنے کی اجازت مل جائے  تو کسی ایسی بلند پہاڑ پر جس پر چڑھنا دشوار ہو چلا جاوں یا کسی غار میں میں چھپ جاوں تا کہ دنیا اور اہلِ دنیا سے راحت مل جائے۔

میں نے کہا دنیا نے تمہارا کیا قصور کیا ہےجو تم اس قدر ناراض ہو ؟

کہا ایک قصور تو یہی ہے کہ اس کے نقصان ہمیں نظر نہیں آتے۔

میں نے کہا  اس نابینائی کا کوئی علاج ہے تمہارے پاس؟

کہا علاج تو ہے لیکن سخت مشکل ہے تم سے ہو نہ سکے گا،کوئی سہل سی دوا استیمال کر لو ۔

میں نے کہا بہتر ہے کو ئی سہل دوا بتلا دو،

فرمایا مرض بیان کرو،

میں نے کہا حب دنیا ہے،

وہ اس کو سن کر ہنسا اور کہا اس سے زیادہ کوئی مرض نہیں ہےاس کا علاج یہ ہے....

تازہ تازہ زہر کے جام نوش کرویعنی سخت سخت مصائب جھیلو،پھر صبر کے تلخ گھونٹ پیومگر جزع فزع نہ کرو،اور جس کھیل میں راحت نہ ہو اسکا شربت پیو ،پھر وحشت بلا انس اور فراق بلا اجتماع کا بوجھ اٹھا۔

اگر یہ علاج کرسکتے ہو تو ٹھیک ورنہ گوشئہ عافیت اختیار کرو اور فتنوں سے بچو،

پھر میں نے پوچھا کوئی ایسا عمل بتائیے کہ مجھے اللہ کا قرب نصیب ہو ؟

فرمایا بھائی میں نے عبادتوں کو خوب آزمایا ہے،مجھ کو تو لوگوں سے الگ رہنا سب سے زیادہ نافع معلوم ہوتا ہے

قلب کے اگر دس حصے کیے جائیں  تو نو حصوں کا تعلق لوگوں سے ہے اور ایک حصہ کا تعلق دینا سے ہے،

سو جو شخص تنہا رہنے پر قادر ہو گیا اس نے قلب کے نو حصوں پر قبضہ کر لیا۔

اس کے بعد وہ چلا گیا اور دوبارہ کبھی نہ دیکھا..........

 

قالو جننت بمن تھوی فقلت لھم

مالذۃ العیش الا للمجانین

لوگ کہتے ہیں کہ تو اپنے محبوب کے عشق میں دیوانہ ہوگیا ہے ۔میں نے ان کو جواب دیا زندگی کی لذت بھی تو دیوانوں کو ہی نصیب ہوا کرتی ہے۔

  

 



















--


تو غنی  از ھر دو عالم من فقیر
روزِ محشر عذر ھائے من پذیر
گر (ور) حسابم را تو بینی نا گُزیر
از  نگاہِ   مصطفیٰ   پنہاں   بگیر

اے اللہ میں تیرا منگتا ہوں، تو دو عالم کو عطا کرنے والا ہے۔ روزِ محشر میرا عذر قبول فرمانا اگر میرے نامہ اعمال کا حساب نا گزیر بھی ہے تو پھر اے میرے مولیٰ اسے میرے آقا محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہوں سے پوشیدہ رکھنا۔



--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.VusCool.com
and www.VUGuys.com
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en

--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.VusCool.com
and www.VUGuys.com
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en

No comments:

Post a Comment